طرابلس،22اگست(ایس او نیوز/آئی ا ین ایس انڈیا)لیبیا نے داعش کے سوڈانی جنگجوؤں کے بچے رہا کر دیئے،زیر حراست رکھے گئے بچوں اور عورتوں کا تعلق تیونس، مصر، سوڈان، چاڈ اور نائجر سے ہے۔ لیبیا سے تعلق رکھنے والے 21بچوں کو ان کے خاندانوں کے سپر د کیا جا چکا ہے۔سوڈان سے تعلق رکھنے والے چار بچوں کو، جن کے والدین کے بارے میں خیال ہے کہ وہ پچھلے سال لیبیا کے شہر سرت میں داعش کی طرف سے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے، سوڈانی قونصل کے حوالے کر دیا گیا تاکہ انہیں اپنے ملک واپس بھیجا جا سکے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق سرت سن 2015اور 2016میں داعش کا ایک مضبوط گڑھ تھا جنہیں لیبیا کی فورسز نے، امریکی فضائی مدد سے وہاں سے نکال باہر کیا۔ان لڑائیوں میں سینکڑوں غیرملکی جنگجوؤں نے داعش کی جانب سے حصہ لیا تھا۔جنگ کے خاتمے کے بعدسے درجنوں عورتوں اور بچوں کو مصراتہ میں زیرحراست رکھا جا رہا تھا۔ یہ وہ شہر ہے جہاں سے سرت میں ہونے والی جنگ کی قیادت کی گئی تھی۔زیر حراست رکھے گئے بچوں اور عورتوں کا تعلق تیونس، مصر، سوڈان، چاڈ اور نائجر سے ہے۔ لیبیا سے تعلق رکھنے والے 21بچوں کو ان کے خاندانوں کے سپر د کیا جا چکا ہے۔جون میں 8بچوں کو سوڈانی حکام کے حوالے کیا گیا، جنہیں اپنے ملک واپس بھیج دیا گیا۔اب مصراتہ میں 11لبنانی عورتیں اور بچے باقی رہ گئے ہیں جنہیں اپنے وطن بھجوایا جانا باقی ہے۔مصراتہ میں ریڈ کریسنٹ کے نفساتی شعبے کے سربراہ صالح ابو زریبا نے اپیل کی ہے کہ جن ملکوں نے اپنے علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ابھی تک واپس نہیں لیا ہے، انہیں اس کام میں جلدی سے پیش رفت کرنی چاہیے تاکہ یہ بچے اپنے رشتے داروں کے پاس پہنچ جائیں۔